رضا بالقضا‏ء

رضا بالقضاء کی حقیقت ترک اعتراض علی القضاء ہے۔

 اگر الم کا احساس ہی نہ ہو تو رضا طبعی ہے اور اگر الم کا احساس باقی رہے تو رضا عقلی ہے۔

 اور اول حال ہے جس کا بندہ مکلف نہیں اور ثانی مقام ہے جس کا عبد مکلف ہے۔

 تدبیر اس کی تحصیل کی استحضار رحمت و حکمت الہیہ کا واقعات خلاف طبع میں۔ 

مآثر حکیم الامت رح، ص 279