باتیں کرو

 ____(1)____
چپکے چپکے یونہی ان سے باتیں کرو

کہہ دو دکهڑے سبهی، ان سے باتیں کرو

کوئی ہمدم نہیں کچھ مگر غم نہیں

دوست تو ہیں وہی ان سے باتیں کرو

شور و ہنگامے میں مانگ لو خامشی

خامشی میں کبھی ان سے باتیں کرو

______(2)____

کیا ہیں کرتوت تیرے انهیں ہیں خبر

بے خبر! بے خطر ان سے باتیں کرو

ہاں سنا ڈالو دل کی حکایت انهیں

بے زباں چشم تر ان سے باتیں کرو

کار دنیا میں مشغولیت گو رہے

دل ہی دل میں مگر ان سے باتیں کرو

سب توجہ کا مرکز رہے انکی ذات

خود کو بھی بهول کر ان سے باتیں کرو

_____(3)_____

سوچتے سوچتے  بیت جائیگی عمر

سوچتے سوچتے ان سے باتیں کرو

ہر گھڑی اک تعلق سا قائم رہے

چلتے پھرتے ہوئے ان سے باتیں کرو

وہ تمھارے ہی ہیں اجنبی تو نہیں

راز سے ناز سے ان سے باتیں کرو

یوں تو ہے جلوہ یار پیش نظر

 جب بھی موقع ملے ان سے باتیں کرو

______(4)______

محفلوں میں خیال انکا ہر دم رہے

خلوتوں میں ذرا ان سے ان سے باتیں کرو

تم بھکاری بنو ان سے مانگا کرو

بنکے منگتے سدا ان سے باتیں کرو

______(5)______

رات کی خامشی جب ہو چھائی ہوئی

سر بہ خم زیر لب ان سے باتیں کرو

دم بدم ہر گهڑی، ہر جگہ ہر کہیں

صبح دم، وقت شب ان سے باتیں کرو

 فیض مرشد سے اشعار کہہ تو گئے

بات تو تب هے جب ان سے باتیں کرو

______(6)______

انکی باتیں کرو محفلوں میں فرید…

اور تنہائی میں  ان سے باتیں کرو

ہو نہ پائے فرشتوں کو جس کی خبر

دل کی پہنائی میں ان سے باتیں کرو

——————————————————-

خواجہ تاش

مکرم و محترم جناب فرید صدیقی صاحب

Leave a Reply